ایک عورت بکریاں چرایا کرتی تھی اور ایک راہب کے خانقاہ تلے رات گزارا کرتی تھی ۔ اس کے چار بھائی تھے ۔ ایک دن شیطان نے راہب کو گدگدایا، اور اس عورت سے زنا کر بیٹھا ، اُسے حمل رہ گیا ۔ شیطان نے راہب کے دل میں ( یہ بات ) ڈالی کہ اب بڑی رسوائی ھوگی اس سے بہتر یہ ھے کہ اسے مار ڈال کر کہیں دفن کردے ۔ تیرے تقدّس کو دیکھتے ھوئے تیری طرف تو کسی کا خیال بھی نہ جائیگا ۔ اور اگر بالفرض پھر بھی کچھ پوچھ گچھ ھو تو جھوٹ مُوٹ کہہ دینا ۔ بھلا کون ھے جو تیری بات کو غلط جانے ؟ اس کی سمجھ میں یہ بات آگئی ۔ اور ایک رات موقعہ پاکر اس عورت کو جان سے مار ڈالا ۔ اور کسی اُجڑی جگہ زمین میں دبا آیا ۔
-
اب شیطان اسکے چاروں بھائیوں کے پاس پہنچا اور ھر ایک کو خواب میں اسکا سارا واقعہ کہہ سنایا اور اسکے دفن کی جگہ بھی بتادی ۔ صبح جب یہ جاگے تو ایک نے کہا کہ آج کی رات تو میں نے ایک عجیب خواب دیکھا ھے ۔ ھمت نہیں پڑتی کہ آپ سے بیان کروں دوسرے نے کہا ۔ نہیں کہو تو سہی, چنانچہ اس نے اپنا پورا خواب بیان کیا, کہ اس طرح فلاں عابد نے اسکی بہن سے بدکاری کی, پھر جب اسے حمل ٹھہر گیا تو اسے قتل کردیا اور فلاں جگہ اسکی لاش دبا آیا.......ان تینوں میں سے ھر ایک نے کہا, مجھے بھی یہی خواب آیا ھے ۔ اب تو انھیں یقین ھوگیا, کہ سچا خواب ھے۔
-
چنانچہ انھوں نے جاکر حکومت کو اطلاع دی اور بادشاہ کے حکم سے اس راہب کو خانقاہ سے ساتھ لیا اور اس جگہ پہنچ کر زمین کھُود کر اسکی لاش برآمد کی ۔ کامل ثبوت کے بعد اب اسے شاھی دربار میں لے چلے...... اسوقت شیطان اسکے سامنے ظاھر ھوتا ھے اور کہتا ھے کہ یہ سب میرے کئے کرتُوت ھیں ۔ اب بھی اگر تُو مجھے راضی کر لے تو جان بچادونگا ۔ اس نے کہا جو تُو کہے....... کہا مجھے سجدہ کر لے, اس نے یہ بھی کردیا ۔ پس پورا بےایمان بناکر شیطان کہتا ھے ۔ میں تجھ سے بری ھوں, میں تو اللہ تعالٰی سے جو تمام جہانوں کا ربّ ھے, ڈرتا ھوں, چنانچہ بادشاہ نے حُکم دیا اور پادری صاحب کو قتل کردیا گیا۔
( ماخوذ از تفسیر ابنِ کثِیر,جلد 5-صفحہ 323/322 )
➖➖➖➖➖➖➖➖
نوٹ اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے